اسلام آباد: حکومتی ویکسینیشن مہم کے لیے ہیلتھ ورکرز تک کی جانب سے کم ردِ عمل کے ساتھ کووِڈ سے متعلق زیادہ تر پابندیاں نرم کی جارہی ہیں جس سے ماہرین صحت کو خدشہ ہے کہ کیسز میں تعداد میں دوبارہ اضافہ ہوسکتا ہے جو حکومت کو ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے اعلان پر مجبور کرسکتا ہے۔ انگریزی اخبارڈان کی رپورٹ کے مطابق ماہرین صحت کی رائے یہ تھی کہ حکومت کو مالیاتی خدشات کے بجائے صحت عامہ کو ترجیح دینی چاہیے اور حکام کو مشورہ دیا کہ جب اس مہلک بیماری کے خلاف 70 فیصد آبادی ویکسینیٹ ہوجائے صرف اس وقت پابندیاں ہٹائی جائیں۔ یاد رہے کہ 24 فروری کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینیٹر (این سی او سی) کاروباری سرگرمیوں، اسکولوں، دفاتر اور کام کی دیگر جگہوں پر پر عائد زیادہ تر پابندیاں نرم کردی تھیں اور انہیں پرانے معمول کے مطابق کام کرنے کی اجازت دے دی تھی۔