کابل / بیجنگ(اردو ویب نیوز)طالبان کے ایک اعلیٰ رہنما نے کہا ہے کہ سنگین جرائم پر سزائے موت اور اعضا کاٹنے سمیت سخت سزاؤں کا دوبارہ نفاذ کیا جائے گا تاہم یہ سزائیں سرعام نہیں دی جائیں گی۔ سابق طالبان دور کے وزیر برائے قانون و عدل ملا اور موجودہ حکومت میں نائب وزیر جیل خانہ جات نور الدین ترابی نے کابل میں امریکی خبر رساں ادارے کی خاتون نمائندہ سے انٹرویو میں طالبان کی جانب سے ماضی میں دی جانے والی پھانسیوں جوبعض اوقات پر ہجوم اسٹیڈیم میں دی جاتی تھیں پر غم و غصے کو مسترد کر دیا۔ انھوں نے عالمی برادری سے افغانستان کے اندرونی امور میں مداخلت بند کرنے کا مطالبہ کیا۔